ایک مرتبہ پوری دُنیا کے بادشاہ حضرتِ سیِّدُنا ذُوالْقَرْنَیْن علیہ رحمۃربّ ِالکونین دورانِ سفر ایک شہرمیں داخل ہوئے توتمام شہر والے زیارت کے لئے آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی طرف بڑھنے لگے۔ عو ر تیں، بچے،بوڑھے،جوان الغرض ہرشخص اپنے بادشاہ کے دیدارکے لئے کھِچا چلا آ رہا تھا۔لیکن ایک بوڑھاشخص اپنے کام میں مصروف تھا۔جب آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اس کے قریب سے گزرے اوراس نے آپ کی طرف توجہ نہ دی توآپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے متعجب ہوکرکہا: ”کیابات ہے سب لوگ مجھے دیکھنے کے لئے جمع ہوئے لیکن تم اپنے کام میں مگن رہے، تم نے ایسا کیوں کیا؟” اس نے جواب دیا: ”اے ہمارے بادشاہ! جوحکومت آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کوحاصل ہے، وہ مجھے تعجب میں نہیں ڈالتی۔ کیونکہ میں نے دیکھاکہ ایک بادشاہ اور مسکین کاایک ساتھ انتقال ہواہم نے انہیں دفنادیا۔چنددن بعد ان کے کفن پھٹ گئے، پھر کچھ دِن بعد ان کاگوشت گل سڑگیا، مزید کچھ دن گزرنے پران کی ہڈیا ں جوڑوں سے علیحدہ ہو کر آپس میں مل گئیں۔اب بادشاہ اور مسکین میں پہچان نہیں ہوسکتی تھی کہ کون سی ہڈیاں بادشاہ کی ہیں اور کون سی مسکین کی۔لہٰذا اے ذُو الْقَرْنَیْن علیہ رحمۃربّ ِالکونین!مجھے آپ کی حکومت اور شان و شوکت تعجب میں نہیں ڈالتی ،اسی لئے میں نے آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی طرف توجہ نہیں کی۔حضرتِ سیِّدُنا ذُوالْقَرْنَیْن رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اس بزرگ کی یہ باتیں سن کربہت حیران ہوئے اورجاتے ہوئے یہ حکم صادر فرمایاکہ آئندہ یہ حکیم و دانا شخص اس شہر پر حاکم ہو گا۔